صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 951

حضرت ابوالحسن علی بن ابی طالب قرشی ہاشمی کے فضائل کا بیان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی سے فرمایا تھا کہ تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہوں اور حضرت عمر کا بیان ہے کہ آآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بوقت وفات ان سے راضی تھے۔

راوی: علی بن جعد شعبہ ایوب ابن سیرین عبیدہ علی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اقْضُوا کَمَا کُنْتُمْ تَقْضُونَ فَإِنِّي أَکْرَهُ الِاخْتِلَافَ حَتَّی يَکُونَ لِلنَّاسِ جَمَاعَةٌ أَوْ أَمُوتَ کَمَا مَاتَ أَصْحَابِي فَکَانَ ابْنُ سِيرِينَ يَرَی أَنَّ عَامَّةَ مَا يُرْوَی عَنْ عَلِيٍّ الْکَذِبُ

علی بن جعد شعبہ ایوب ابن سیرین عبیدہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ تم لوگ جس طرح فیصلہ کرتے تھے اسی طرح فیصلہ کیا کرو اس لئے کہ میں اختلاف کو برا سمجھتا ہوں سب لوگ متفق اور ایک جماعت بن جائیں یا پھر مجھے بھی موت آ جائے جس طرح اصحاب کبار نے موت سے ہم آغوشی فرمائی ہے، ابن سیرین کی رائے ہے کہ اکثر روایتیں جو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔

Narrated Ubaida:
Ali said (to the people of 'Iraq), "Judge as you used to judge, for I hate differences (and I do my best ) till the people unite as one group, or I die as my companions have died." And narrated Sad that the Prophet said to 'Ali, "Will you not be pleased from this that you are to me like Aaron was to Moses?"

یہ حدیث شیئر کریں