سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1665

نماز بیٹھ کر پڑھنے والے کی لیٹ کر پڑھنے والے پر فضیلت کا بیان

راوی: حمید بن مسعدة , سفیان بن حبیب , حسین المعلم , عبداللہ بن بریدة , عمران بن حصین

أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الَّذِي يُصَلِّي قَاعِدًا قَالَ مَنْ صَلَّی قَائِمًا فَهُوَ أَفْضَلُ وَمَنْ صَلَّی قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ وَمَنْ صَلَّی نَائِمًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ

حمید بن مسعدة، سفیان بن حبیب، حسین المعلم، عبداللہ بن بریدة، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے متعلق حکم پوچھا تو فرمایا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا سب سے افضل ہے۔ پھر بیٹھنے والے کو اس سے نصف اور لیٹ کر پڑھنے والے کو اس سے (بھی) نصف اجر ملتا ہے۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Abi Qais said: “I asked ‘Aishah: ‘How did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم recite at night — did he recite loudly or silently?’ She said: ‘He used to do both; sometimes he recited loudly and sometimes he recited silently.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں