عرفہ کے دن روزہ رکھنے کی فضیلت
راوی: قتیبہ , احمد بن عبیدہ , حماد بن زید , غیلان بن جریر , عبداللہ بن معبد , ابوقتا دہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَی اللَّهِ أَنْ يُکَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي قَتَادَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقْدِ اسْتَحَبَّ أَهْلُ الْعِلْمِ صِيَامَ يَوْمِ عَرَفَةَ إِلَّا بِعَرَفَةَ
قتیبہ، احمد بن عبیدہ، حماد بن زید، غیلان بن جریر، عبداللہ بن معبد، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ عرفہ کے دن کا روزہ رکھنے سے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہمعاف فرما دے۔ دے اس باب میں حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابوقتادہ کی حدیث حسن ہے۔ علماء کے نزدیک یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے مگر میدان عرفات میں نہ ہو۔ (یعنی جب میدان عرفات میں ہو تو مستحب نہیں)
Ubaydullah al-Muslim al-Qurashi reported his father as saying that he asked-or someone else asked-the Prophet (SAW) about perpetual fasting. So, he said. ‘Indeed, your family membes have i right over yuu”. He also said, Fast dunng Ramadan and that which follows it0 and ever Wednesday and.Thursday. So then you have indeed kept fast perpetually and also broken fist (meaning you will earn reward for fasting throughout).
[Abu Dawud 2432]