ہمیشہ روزہ رکھنا
راوی: قتیبہ , احمد بن عبدہ , حماد بن زید , غیلان بن جریر , عبداللہ بن معبد , ابوقتادہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ بِمَنْ صَامَ الدَّهْرَ قَالَ لَا صَامَ وَلَا أَفْطَرَ أَوْ لَمْ يَصُمْ وَلَمْ يُفْطِرْ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَأَبِي مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي قَتَادَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ صِيَامَ الدَّهْرِ وَأَجَازَهُ قَوْمٌ آخَرُونَ وَقَالُوا إِنَّمَا يَکُونُ صِيَامُ الدَّهْرِ إِذَا لَمْ يُفْطِرْ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَی وَأَيَّامَ التَّشْرِيقِ فَمَنْ أَفْطَرَ هَذِهِ الْأَيَّامَ فَقَدْ خَرَجَ مِنْ حَدِّ الْکَرَاهِيَةِ وَلَا يَکُونُ قَدْ صَامَ الدَّهْرَ کُلَّهُ هَکَذَا رُوِيَ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ نَحْوًا مِنْ هَذَا وَقَالَا لَا يَجِبُ أَنْ يُفْطِرَ أَيَّامًا غَيْرَ هَذِهِ الْخَمْسَةِ الْأَيَّامِ الَّتِي نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا يَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ الْأَضْحَی وَأَيَّامِ التَّشْرِيقِ
قتیبہ، احمد بن عبدہ، حماد بن زید، غیلان بن جریر، عبداللہ بن معبد، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو ہمیشہ روزہ رکھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے نہ روزہ رکھا اور نہ افطار کیا راوی کو شک ہے کہ ( لَا صَامَ وَلَا أَفْطَرَ) یا (لَمْ يَصُمْ وَلَمْ يُفْطِرْ) فرمایا (یعنی دونوں کے ایک ہی ہیں) اس باب میں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ عبداللہ بن شخیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حدیث ابوقتادہ حسن ہے اہل علم کی ایک جماعت نے ہمیشہ روزہ رکھنے کو مکروہ کہا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیشہ روزہ رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ عیدالفطر، عیدالاضحی اور ایام تشر یق میں بھی روزے رکھے پس جو شخص ان دنوں میں روزے نہ رکھے وہ کراہت کے حکم سے خارج ہے۔ مالک بن انس سے اسی طرح مروی ہے اور امام شافعی رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے امام احمد اور اسحاق رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان پانچ دنوں کے علاوہ روزہ چھوڑنا واجب نہیں جن میں روزے رکھنے سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا عیدالفطر، عیدالاضحی اور ایام تشریق۔
Sayyidina Abu Qatadab (RA) reported that it was said, “0 Messsenger of Allah! How is he who fasts always?” He said, “He neither kept fast not broke it”. (or, he said, “He never fasted and never broke fast)”.
[Ahmed22600, Muslim 1162, Abu Dawud 2425, Nisai 2379, Ibn e Majah 1713]