کس چیز کے سامنے گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
راوی: حفص بن عمر , شعبہ , عبدالسلام , بن مطہر , ابن کثیر , سلیمان بن مغیرہ , ابوذر
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ وَابْنُ کَثِيرٍ الْمَعْنَی أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ الْمُغِيرَةِ أَخْبَرَهُمْ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ حَفْصٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْطَعُ صَلَاةَ الرَّجُلِ وَقَالَ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ يَقْطَعُ صَلَاةَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ يَکُنْ بَيْنَ يَدَيْهِ قَيْدُ آخِرَةِ الرَّحْلِ الْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الْأَسْوَدُ وَالْمَرْأَةُ فَقُلْتُ مَا بَالُ الْأَسْوَدِ مِنْ الْأَحْمَرِ مِنْ الْأَصْفَرِ مِنْ الْأَبْيَضِ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا سَأَلْتَنِي فَقَالَ الْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَيْطَانٌ
حفص بن عمر، شعبہ، عبدالسلام، بن مطہر، ابن کثیر، سلیمان بن مغیرہ، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدمی کی نماز ٹوٹ جاتی ہے جبکہ اس کے سامنے کوئی چیز پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر نہ ہو اور اس کے سامنے سے گدھا، کالا کتا اور عورت گزر جائے میں نے کہا کالے رنگ کی کیا خصوصیت ہے؟ اگر وہ سرخ زرد یا سفید ہو تو کیسا ہے؟ فرمایا اے بھتیجے جو بات تم نے مجھ سے پوچھی ہے وہی بات میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔