روزوں میں وصال کی کر اہت کے متعلق
راوی: نصر بن علی , جہضمی , بشر بن مفضل , خالد بن حارث , سعید بن ابی عروبہ , قتادہ , انس , انس
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ وَخَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُوَاصِلُوا قَالُوا فَإِنَّکَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنِّي لَسْتُ کَأَحَدِکُمْ إِنَّ رَبِّي يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِي قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَبَشِيرِ ابْنِ الْخَصَاصِيَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ کَرِهُوا الْوِصَالَ فِي الصِّيَامِ وَرُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ کَانَ يُوَاصِلُ الْأَيَّامَ وَلَا يُفْطِرُ
نصر بن علی، جہضمی، بشر بن مفضل، خالد بن حارث، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، انس، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا روزہ پر روزہ اس طرح نہ رکھو کہ بیچ میں کچھ نہ کھاؤ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو وصال ہی کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تمہاری طرح نہیں ہوں میرا رب مجھے کھلاتا بھی ہے اور پلارا بھی ہے۔ اس باب میں حضرت علی، ابوہریرہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ابن عمر، جابر، ابوسعید اور بشیر بن خصاصیہ سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہی کہ انس کی حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر علماء کا عمل ہے کہ روزے میں وصال مکروہ ہے۔ عبداللہ بن زبیر سے مروی ہے وہ وصال کرتے تھے یعنی درمیان میں افطار نہیں کرتے تھے۔
Sayyidina Anas (RA) narrated that Allah’s Messenger said, “Do not fast an uninterrupted fast”. They (the sahabah) said, “But, you keep an uninterrupted fast, 0 Messenger of Allah!” He said, “I am not like one of you. Indeed my Lord feeds me and gives me to drink”.
[Ahmed12205, Bukhari 7241, Muslim 1104]