نمازی کے سامنے سے عورت گزرنا مفسد صلوة نہیں
راوی: احمد بن یونس , زہیر , ہشام , بن عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي صَلَاتَهُ مِنْ اللَّيْلِ وَهِيَ مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ رَاقِدَةٌ عَلَی الْفِرَاشِ الَّذِي يَرْقُدُ عَلَيْهِ حَتَّی إِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَهَا فَأَوْتَرَتْ
احمد بن یونس، زہیر، ہشام، بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی رات کی نماز پڑھتے تھے اور میں اس بستر پر جس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی رہتی تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے بھی جگا دیتے اور میں بھی وتر پڑھتی۔