تین رکعات وتر پڑھنے کے طریقہ کا بیان
راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , سعید بن ابوسعید مقبری , ابوسلمہ بن عبدالرحمن
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ کَيْفَ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ قَالَتْ مَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا غَيْرِهِ عَلَی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ قَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنِي تَنَامُ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، سعید بن ابوسعید مقبری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رمضان کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان یا اس کے علاوہ گیارہ رکعت سے زائد نہیں پڑھتے تھے۔ پہلے چار رکعات پڑھتے اور ان کی خوبی اور طوالت سے متعلق کچھ نہ پوچھو۔ پھر چار رکعت پڑھتے اور ان کی حسن اور طوالت کے متعلق بھی مت پوچھو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تین رکعت پڑھتے۔ (تین وتر کی) پھر عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر پڑھنے سے پہلے سوتے ہیں؟ فرمایا عائشہ! میری آنکھیں تو سوتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔
It was narrated from Ubayy bin Ka’b that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray Witr with three Rak’ahs. In the first he would recite: “Glorify the Name of your Lord, the Most High” in the second: “Say: O you disbelievers!”; and in the third: “Say: He is Allah, (the) One”. And he would say the Qunat before bowing, and when he finished he would say: Sub Malikil-Quddus (Glory be to the Sovereign, the Most Holy) three times, elongating the words the last time. (Sahih)