قیدی حاملہ عورت سے وطی کرنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , یزید بن خمیر , عبدالرحمن بن جیبر , ابودرداء
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَتَی بِامْرَأَةٍ مُجِحٍّ عَلَی بَابِ فُسْطَاطٍ فَقَالَ لَعَلَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُلِمَّ بِهَا فَقَالُوا نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنًا يَدْخُلُ مَعَهُ قَبْرَهُ کَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ کَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، یزید بن خمیر، عبدالرحمن بن جبیر، حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک عورت خیمہ کے دروازے پر لائی گئی جبکہ اس کا زمانہ ولادت بالکل قریب تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید وہ آدمی اس سے صحبت کرنا چاہتا ہے صحابہ نے عرض کیا جی ہاں! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے ارادہ کیا کہ میں اس پر ایسی لعنت کروں جو قبر میں بھی اس کے ساتھ ہی داخل ہو وہ کیسے اس بچہ کا وارث بن سکتا ہے حالانکہ اس کے لئے یہ حلال ہی نہیں ہے اور وہ کیسے اس بچہ کو اپنا خادم بنا سکتا ہے حالانکہ اس کے لئے حلال نہیں۔
Abu Darda' (Allah be pleased with him) related from the Prophet of Allah (may peace be upon him) that he came upon a woman who was in the advanced stage of pregnancy at the door of a tent. He (the Holy Prophet) said: Perhaps he (the man accompanying her) intends to cohabit with her. They said: Yes. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I was about to curse him with such a curse as may go along with him to his grave. How can he own him (the child to be born) and that is not lawful for him, and how can he take him as a servant for that is not lawful for him?