صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1032

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا (اے اللہ) انصار اور مہاجرین کی حالت درست فرما کا بیان۔

راوی: آدم شعبہ حمید طویل انس بن مالک

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ تَقُولُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا فَأَجَابَهُمْ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَأَکْرِمْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ

آدم شعبہ حمید طویل حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جنگ خندق کے دن انصار یہ رجز پڑھ رہے تھے کہ ہم ہی ہیں وہ لوگ جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے تا زندگی جہاد کی بیعت کی ہے۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں جواب دیتے کہ اے اللہ عیش تو صرف آخرت کا عیش ہے پس تو انصار اور مہاجرین کی عزت افزائی فرما۔

Narrated Anas bin Malik:
On the day of the battle of the Trench (i.e. Ghazwat-ul-Khandaq) the Ansar used to say, "We are those who have given the pledge of allegiance to Muhammad for Jihad (i.e. holy fighting) as long as we live." The Prophet , replied to them, "O Allah! There is no life except the life of the Hereafter; so please honor the Ansar and the Emigrants."

یہ حدیث شیئر کریں