صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1036

ارشاد نبوی نیکو کار انصاریوں کی نیکی قبول کرو اور خطا کاروں سے درگزر کرو کا بیان

راوی: احمد بن یعقوب ابن غسیل عکرمہ ابن عباس ما

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِيلِ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُتَعَطِّفًا بِهَا عَلَی مَنْکِبَيْهِ وَعَلَيْهِ عِصَابَةٌ دَسْمَائُ حَتَّی جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّ النَّاسَ يَکْثُرُونَ وَتَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتَّی يَکُونُوا کَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ فَمَنْ وَلِيَ مِنْکُمْ أَمْرًا يَضُرُّ فِيهِ أَحَدًا أَوْ يَنْفَعُهُ فَلْيَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَيَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِيئِهِمْ

احمد بن یعقوب ابن غسیل عکرمہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مرض وفات میں اپنی چادر کو دونوں شانوں پر اوڑھے ہوئے اور ایک تیل لگی ہوئی پٹی باندھے ہوئے باہر تشریف لائے اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا اما بعد اے لوگو! اور آدمیوں کی تعداد تو زیادہ ہوتی رہے گی لیکن انصار کم ہوتے جائیں گے اور کم ہوتے ہوئے کھانے میں نمک کی طرح رہ جائیں گے لہذا تم میں سے جو شخص ایسے اقتدار پر آ جائے کہ وہ کسی کو نفع یا ضرر پہنچا سکے تو اسے انصار میں سے نیکو کاروں کی نیکی قبول کرنا اور خطا کاروں سے درگزر کرنا چاہیے۔

Narrated Ibn 'Abbas:
Allah's Apostle (in his fatal illness) came out wrapped in a sheet covering his shoulders and his head was tied with an oily tape of cloth till he sat on the pulpit, and after praising and glorifying Allah, he said, "Then-after, O people! The people will go on increasing, but the Ansar will go on decreasing till they become just like salt in a meal. So whoever amongst you will be the ruler and have the power to harm or benefit others, should accept the good of the good-doers amongst them and excuse the wrong-doers amongst them."

یہ حدیث شیئر کریں