تلبیہ آواز سے پڑھنا
راوی: احمد بن منیع , سفیان بن عیینہ , عبداللہ بن ابی بکر , عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمن , خلاد بن سائب
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَمَرَنِي أَنْ آمُرَ أَصْحَابِي أَنْ يَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالْإِهْلَالِ وَالتَّلْبِيَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يَصِحُّ وَالصَّحِيحُ هُوَ عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ وَهُوَ خَلَّادُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادِ بْنِ سُوَيْدٍ الْأَنْصَارِيُّ
احمد بن منیع، سفیان بن عیینہ، عبداللہ بن ابی بکر، عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمن، حضرت خلاد بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے پاس جبرائیل آئے اور مجھے حکم دیا کہ میں اپنے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو تلبیہ بلند آواز سے پڑھنے کا حکم دوں راوی کو شک ہے کہ اہلال فرمایا یا تلبیہ دونوں کے معنی ایک ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ خلاد کی ان کے والد سے مروی حدیث خالد کے حوالے سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں، یہ صحیح نہیں ہے۔ خلاد کی اپنے والد سے روایت کرتے ہی صحیح ہے وہ خلاد بن سائب بن خلاد بن سوید انصاری ہیں، اس باب میں زید بن خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی روایت ہے
Khallad ibn Saib reported from his father that Allah’s Messenger (SAW) said, “Jibrail came to me and instructed me to command my Companions that they should raise their voices on reciting the talbiyah.” (The narrator was not sure which word the Prophet used : ihlal or talbiyah).
[Ahmed16569, Abu Dawud 1814, Nisai 2752, Ibn e Majah 2922]
——————————————————————————–