صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1059

حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کا بیان۔

راوی: قیس، جریر بن عبداللہ

وَعَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ بَيْتٌ يُقَالُ لَهُ ذُو الْخَلَصَةِ وَکَانَ يُقَالُ لَهُ الْکَعْبَةُ الْيَمَانِيَةُ أَوْ الْکَعْبَةُ الشَّأْمِيَّةُ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ أَنْتَ مُرِيحِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ قَالَ فَنَفَرْتُ إِلَيْهِ فِي خَمْسِينَ وَمِائَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ قَالَ فَکَسَرْنَا وَقَتَلْنَا مَنْ وَجَدْنَا عِنْدَهُ فَأَتَيْنَاهُ فَأَخْبَرْنَاهُ فَدَعَا لَنَا وَلِأَحْمَسَ

نیز انہیں جریر بن عبداللہ سے بواسطہ قیس مروی ہے کہ زمانہ جاہلیت میں ایک مکان تھا جسے ذوالخلصۃ کہتے تھے اور اسے کعبہ یمانیہ یا کعبہ شامیہ بھی کہا جاتا تھا تو مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم مجھے ذوالخلصہ کو ڈھا کر اس کی طرف سے مطمئن کردو گے جریر کہتے ہیں کہ میں احمس قبیلہ کے ڈیڑھ سو سواروں کو لے کر وہاں گیا اور ہم نے اسے ڈھا دیا اور جو ہمیں اس کے قریب ملا اسے قتل کردیا پھر ہم نے آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع دی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے اور احمس کے لوگوں کے لئے دعا فرمائی۔

یہ حدیث شیئر کریں