نماز میں رکوع
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ملازم بن عمرو , عبداللہ بن بدر , عبدالرحمن بن علی بن شیبان , علی بن شیبان
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَدْرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ وَکَانَ مِنْ الْوَفْدِ قَالَ خَرَجْنَا حَتَّی قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ وَصَلَّيْنَا خَلْفَهُ فَلَمَحَ بِمُؤْخِرِ عَيْنِهِ رَجُلًا لَا يُقِيمُ صَلَاتَهُ يَعْنِي صُلْبَهُ فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ فَلَمَّا قَضَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ قَالَ يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ملازم بن عمرو، عبداللہ بن بدر، عبدالرحمن بن علی بن شیبان، حضرت علی بن شیبان جو اپنی قوم کی طرف سے وفد میں آئے تھے فرماتے ہیں کہ ہم چلے حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ سے بیعت اور آپ کے پیچھے نماز ادا کی تو آپ نے گوشہ چشم سے ایک صاحب کو دیکھا کہ رکوع سجدہ میں ان کی کمر سیدھی نہیں ہوتی ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا فرمائی فرمایا اے مسلمانوں کی جماعت اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو رکوع سجدے میں اپنی کمر سیدھی نہ کرے۔
It was narrated that' Ali bin Shaiban, who was part of a delegation (to the Prophet (P.B.U.H) said: "We set out until we came to the Messenger of Allah P.B.U.H and we gave him our oath of allegiance and performed prayer behind him. He glanced out of the comer of his eye at a man who was not settling his spine when he bowed and prostrated. When the Prophet P.B.U.H finished the prayer, he said: '0 Muslims, there is no prayer for the one who does not settle his spine when bowing and prostrating.''' (Sahih)