اگر تہبند اور جوتے نہ ہوں تو پاجامہ اور موزے پہن لے
راوی: قتیبہ , حماد بن زید , عمرو , ابن عمر , جابر , ابوعیسی ، قتیبہ نے انہوں نے حماد بن زید
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو نَحْوَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا لَمْ يَجِدْ الْمُحْرِمُ الْإِزَارَ لَبِسَ السَّرَاوِيلَ وَإِذَا لَمْ يَجِدْ النَّعْلَيْنِ لَبِسَ الْخُفَّيْنِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ و قَالَ بَعْضُهُمْ عَلَی حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ الْخُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنْ الْکَعْبَيْنِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ
قتیبہ، حماد بن زید، عمرو، ابن عمر، جابر،امام ابوعیسٰی ہم سے روایت کی قتیبہ نے انہوں نے حماد بن زید سے انہوں نے عمرو سے اسی حدیث کی طرح اس باب میں ابن عمر اور جابر سے بھی روایت ہے، امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ اگر لنگی نہ ہو تو شلوار پہن لے اور اگر جو تے نہ ہوں تو موزے پہن لے۔ امام احمد کا بھی یہی قول ہے، بعض اہل علم ابن عمر کی حدیث سے استدلال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر جوتے نہ ہوں تو موزے پہن سکتا ہے بشرطیکہ موزوں کو ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ دے۔ سفیان ثوری اور شافعی کا یہی قول ہے