مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 49

گوہ کا گوشت کھانے کا مسئلہ

راوی:

وعن ابن عباس : أن خالد بن الوليد أخبره أنه دخل مع رسول الله صلى الله عليه و سلم على ميمونة وهي خالته وخالة ابن عباس فوجد عندها ضبا محنوذا فقدمت الضب لرسول الله صلى الله عليه و سلم فرفع رسول الله صلى الله عليه و سلم يده عن الضب فقال خالد : أحرام الضب يا رسول الله ؟ قال : " لا ولكن لم يكن بأرض قومي فأجدني أعافه " قال خالد : فاجتررته فأكلته ورسول الله صلى الله عليه و سلم ينظر إلي

" اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ ( ایک دن ) وہ ( خالد ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر گئے جو ان ( خالد ) کی بھی خالہ تھیں اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی بھی وہاں ان کے پاس انہوں نے ( یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یا حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ) ایک گوہ بھنی ہوئی رکھی پائی ! حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس گوہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا لیکن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گوہ کی طرف سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ( یہ دیکھا تو ) پوچھا کہ " یا رسول اللہ ! کیا گوہ حرام ہے ؟ " آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " نہیں بلکہ یہ میری قوم کی زمین ( یعنی حجاز ) میں نہیں پائی جاتی اس لئے میں اس سے اپنے اندر کراہت ( یعنی طبعی کراہت ) محسوس کرتا ہوں ۔ " حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ (یہ سن کر ) میں نے اس گوہ کو اپنی طرف کھینچ لیا اور کھانے لگا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف دیکھتے رہے ۔ " ( بخاری ومسلم )

تشریح
آگے جو حدیث آئے گی اور جس میں گوہ کو کھانے کی ممانعت منقول ہے ، یہ واقعہ اس سے پہلے کا ہے اس اعتبار سے یہ حدیث منسوخ قرار پائے گی ۔

یہ حدیث شیئر کریں