صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1084

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کو مشرکین کے ہاتھوں تکالیف پہنچنے کا بیان۔

راوی: حمیدی سفیان بیان اور اسمعیل قیس

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا بَيَانٌ وَإِسْمَاعِيلُ قَالَا سَمِعْنَا قَيْسًا يَقُولُ سَمِعْتُ خَبَّابًا يَقُولُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً وَهُوَ فِي ظِلِّ الْکَعْبَةِ وَقَدْ لَقِينَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ شِدَّةً فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ فَقَعَدَ وَهُوَ مُحْمَرٌّ وَجْهُهُ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ مَنْ قَبْلَکُمْ لَيُمْشَطُ بِمِشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عِظَامِهِ مِنْ لَحْمٍ أَوْ عَصَبٍ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِکَ عَنْ دِينِهِ وَيُوضَعُ الْمِنْشَارُ عَلَی مَفْرِقِ رَأْسِهِ فَيُشَقُّ بِاثْنَيْنِ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِکَ عَنْ دِينِهِ وَلَيُتِمَّنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ حَتَّی يَسِيرَ الرَّاکِبُ مِنْ صَنْعَائَ إِلَی حَضْرَمَوْتَ مَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ زَادَ بَيَانٌ وَالذِّئْبَ عَلَی غَنَمِهِ

حمیدی سفیان بیان اور اسماعیل قیس سے روایت کرتے ہں کہ حضرت خباب نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت کعبہ کے سایہ میں اپنی چادر سے تکیہ لگائے بیٹھے تھے چونکہ ہمیں مشرکوں کی طرف سے بہت اذیت پہنچی تھی اس لئے میں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیوں نہیں فرماتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ سن کر سیدھے بیٹھ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک سرخ ہوگیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سے پہلے ایسے لوگ تھے کہ ان کی ہڈیوں پر گوشت یا پٹھوں کے نیچے لوہے کی کنگھیاں کی جاتی تھیں (مگر) یہ شدید تکلیف بھی انہیں ان کے دین سے نہیں ہٹاتی تھی اور بعض کے بیچ سر میں آرا رکھ کر دو ٹکڑے کردیئے جاتے تھے پھر بھی انہیں چیز ان کے دین سے نہ ہٹاتی تھی اور واللہ اللہ تعالیٰ اس دین کو کامل کرے گا حتیٰ کہ ایک سوار صنعاء سے حضرموت تک اس طرح بے خوف ہو کر سفر کرے گا کہ اسے اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کا ڈر نہیں ہوگا بیان نے یہ الفاظ بھی زیادہ روایت کئے ہیں کہ اپنی بکریوں پر بھیڑیے کا خوف نہ ہوگا۔

Narrated Khabbaba:
I came to the Prophet while he was leaning against his sheet cloak in the shade of the Ka'ba. We were suffering greatly from the pagans in those days. i said (to him). "Will you invoke Allah (to help us)?" He sat down with a red face and said, "(A believer among) those who were before you used to be combed with iron combs so that nothing of his flesh or nerves would remain on his bones; yet that would never make him desert his religion. A saw might be put over the parting of his head which would be split into two parts, yet all that would never make him abandon his religion. Allah will surely complete this religion (i.e. Islam) so that a traveler from Sana to Hadra-maut will not be afraid of anybody except Allah." (The sub-narrator, Baiyan added, "Or the wolf, lest it should harm his sheep.")

یہ حدیث شیئر کریں