کہ محرم کے لئے سمندری جانوروں کا شکار حلال ہے
راوی: ابوکریب , وکیع , حماد بن سلمہ , ابومہزم , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ فَاسْتَقْبَلَنَا رِجْلٌ مِنْ جَرَادٍ فَجَعَلْنَا نَضْرِبُهُ بِسِيَاطِنَا وَعِصِيِّنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوهُ فَإِنَّهُ مِنْ صَيْدِ الْبَحْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي الْمُهَزِّمِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبُو الْمُهَزِّمِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ سُفْيَانَ وَقَدْ تَکَلَّمَ فِيهِ شُعْبَةُ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لِلْمُحْرِمِ أَنْ يَصِيدَ الْجَرَادَ وَيَأْکُلَهُ وَرَأَی بَعْضُهُمْ عَلَيْهِ صَدَقَةً إِذَا اصْطَادَهُ وَأَکَلَهُ
ابوکریب، وکیع، حماد بن سلمہ، ابومہزم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کہ ہم حج یا عمرہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نکلے تو ہمارے سامنے ٹڈی دل آگیا پس ہم نے انہیں اپنی لا ٹھیوں اور کوڑوں سے مارنا شروع کر دیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے کھاؤ یہ دریا کا شکار ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث کے علاوہ نہیں جا نتے امہزم کا نام پزید بن سفیان ہے۔ شعبہ نے ان کے متعلق کلام کیا ہے۔ علماء کی ایک جماعت محرم کے لئے ٹڈی کو شکار کر کے کھانے کی اجازت دیتی ہے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اگر محرم ٹڈی کو کھائے یا اس کا شکار کرے گا تو اس پر صدقہ واجب ہو جائے گا۔
Sayyidina Abu Hurayrah said that they went out with Allah’s Messenger (SAW) to perform Hajj or Umrah. They encountered a swarm of locusts and they began to strike them with their sticks and whips. The Prophet (SAW) said, “Eat it, for it is the game of the sea.”
[Abu Dawud 1854, Ibn e Majah 3222]
]