جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 844

بیت اللہ کے دیکھنے کے وقت ہاتھ اٹھانا مکروہ ہے ۔

راوی: یوسف بن عیسی , وکیع , شعبہ , ابی قزعہ , جابر بن عبداللہ , مہاجر مکی

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي قَزَعَةَ الْبَاهِلِيِّ عَنْ الْمُهَاجِرِ الْمَکِّيِّ قَالَ سُئِلَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَيَرْفَعُ الرَّجُلُ يَدَيْهِ إِذَا رَأَی الْبَيْتَ فَقَالَ حَجَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا نَفْعَلُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی رَفْعُ الْيَدَيْنِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الْبَيْتِ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي قَزَعَةَ وَأَبُو قَزَعَةَ اسْمُهُ سُوَيْدُ بْنُ حُجَيْرٍ

یوسف بن عیسی، وکیع، شعبہ، ابی قزعہ، جابر بن عبد اللہ، مہاجر مکی سے روایت ہے کہ جابر بن عبداللہ سے پوچھا گیا کیا بیت اللہ دیکھ کر آدمی ہاتھ اٹھائے؟ آپ نے فرمایا ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کیا تو کیا کہیں ہم ہاتھ اٹھاتے تھے (یعنی ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے) امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بیت اللہ کو دیکھنے پر ہاتھ اٹھانے کی کراہت کے متعلق ہم صرف شعبہ کی ابوقزعہ سے روایت سے جانتے ہیں۔ ابوقزعہ کا نام سوید بن حجر ہے۔

Muhajir Makki said that Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) was asked if a man might raise his hands on seeing BaythAllah. He asked (in response), “We performed Hajj with Allah’s Messenger (SAW), did we ever raise our hands?”

یہ حدیث شیئر کریں