حجر اسود سے رمل شروع کرنے اور اسی پر ختم کرنا
راوی: علی بن خشرم , عبداللہ بن وہب , مالک بن انس , جعفر بن محمد , جابر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَلَ مِنْ الْحَجَرِ إِلَی الْحَجَرِ ثَلَاثًا وَمَشَی أَرْبَعًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ الشَّافِعِيُّ إِذَا تَرَکَ الرَّمَلَ عَمْدًا فَقَدْ أَسَائَ وَلَا شَيْئَ عَلَيْهِ وَإِذَا لَمْ يَرْمُلْ فِي الْأَشْوَاطِ الثَّلَاثَةِ لَمْ يَرْمُلْ فِيمَا بَقِيَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَيْسَ عَلَی أَهْلِ مَکَّةَ رَمَلٌ وَلَا عَلَی مَنْ أَحْرَمَ مِنْهَا
علی بن خشرم، عبداللہ بن وہب، مالک بن انس، جعفر بن محمد، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مونڈھے ہلاتے ہوئے تیز تیز قدم چل کر حجر اسود سے حجر اسود تک تین چکر لگائے اور پھر چار چکر اپنی عادت کے مطابق چل کر پورے کئے۔ اس باب میں حضرت ابن عمر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حدیث جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے، امام شافعی فرماتے ہیں کہ اگر بھول کر رمل ( تیزی سے چلنا) چھوڑ دے تو اس نے غلطی کی لیکن اس پر کوئی بدلہ نہیں اور اگر پہلے تین چکروں میں رمل نہیں کیا تو باقی چکروں میں بھی رمل نہ کرے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اہل مکہ پر رمل واجب نہیں اور نہ ہی اس پر رمل واجب ہے جس نے مکہ سے احرام باندھا ہو۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) began ramal from the Black stone back again to it after three rounds, and he walked the (remaining) four.
[Ahmed15275, Muslim 1263, Nisai 2936, Ibn e Majah 2951]