باکرہ کنواری اور ثیبہ شادی شدہ کے پاس شب رفاف گزارنے کے بعد شوہر کے ٹھہرنے کی مقدار کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , عبداللہ بن ابی بکر , عبدالملک بن ابی بکر , ابوبکر بن عبدالرحمن
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ وَأَصْبَحَتْ عِنْدَهُ قَالَ لَهَا لَيْسَ بِکِ عَلَی أَهْلِکِ هَوَانٌ إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ عِنْدَکِ وَإِنْ شِئْتِ ثَلَّثْتُ ثُمَّ دُرْتُ قَالَتْ ثَلِّثْ
یحیی بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عبدالملک بن ابی بکر، حضرت ابوبکر بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے پاس صبح کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تو اپنے خاوند کے ہاں حقیر نہیں ہے اگر تو چاہے تو میں ہفتہ تیرے پاس رہوں اگر چاہے تو میں تین دن گزاروں پھر دورہ کروں یعنی باقی بیویوں کے پاس بھی اتنا ہی وقت گزاروں تو انہوں نے کہا تین روزہ ہی قیام فرمائیں۔
Ibn Abu Bakr b. Abd al-Rahman reported that when Allah's Messenger (may peace be upon him) married Umm Salama and she stayed with him (during the night), and it was dawn, he (the Holy Prophet) said to her: There is no lack of estimation for you on the part of your husband. So if you desire I can spend a week with you, and if you like I may spend three (nights), and then I will visit you in turn. She said: Spend three (nights).