صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا
راوی: قتیبہ , ابن عیینہ , عمرو بن دینار , طاؤس , ابن عباس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّمَا سَعَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِيُرِيَ الْمُشْرِکِينَ قُوَّتَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ الَّذِي يَسْتَحِبُّهُ أَهْلُ الْعِلْمِ أَنْ يَسْعَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَإِنْ لَمْ يَسْعَ وَمَشَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ رَأَوْهُ جَائِزًا
قتیبہ، ابن عیینہ، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف اور صفا ومروہ کی سعی اس لئے کی تاکہ مشرکین کو اپنی قوت دکھائیں اس باب میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما جابر سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما حسن صحیح ہے، اہل علم کے نزدیک صفا اور مروہ کے درمیان دوڑ کر چلنا مستحب ہے لیکن آہستہ چلنا بھی جائز ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA)reported that Allah’s Messenger (SAW) made the rounds of the House and between Safa and Marwah so that the idolators might observe his strength.
[Bukhari 1649, Muslim 1266, Nisai 2976]