اپنی باری سوکن کو ہبہ کر دینے کے جواز کے بیان میں
راوی: ابوکریب , محمد بن العلاء , ابواسامہ , ہشام , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَغَارُ عَلَی اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَقُولُ وَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا فَلَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تُرْجِي مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْکَ مَنْ تَشَائُ وَمَنْ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ قَالَ قُلْتُ وَاللَّهِ مَا أَرَی رَبَّکَ إِلَّا يُسَارِعُ لَکَ فِي هَوَاکَ
ابوکریب، محمد بن العلاء، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ مجھے ان عورتوں پر غیرت آتی تھی جنہوں نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ہبہ کر دیا تھا اور میں کہتی تھی کہ کیا عورت بھی اپنے آپ کو ہبہ کر سکتی ہے جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، (تُرْجِيْ مَنْ تَشَا ءُ مِنْهُنَّ وَ تُ ْوِيْ اِلَيْكَ مَنْ تَشَا ءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ) 33۔ الاحزاب : 51) اے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جسے تو چاہے اپنے سے دور کر اور جسے تو چاہے ان میں سے اسے اپنے پاس جگہ دے تو میں نے کہا اللہ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رب تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواہش پوری کرنے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سبقت کرتا ہے۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported: I felt jealous of the women who offered themselves to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Then when Allah, the Exalted and Glorious, revealed this: "You may defer any one of them you wish, and take to yourself any you wish; and if you desire any you have set aside (no sin is chargeable to you)" (xxxiii. 51), I ('A'isha.) said: It seems to me that your Lord hastens to satisfy your desire.