حطیم میں نماز پڑھنا
راوی: قتیبہ , عبدالعزیز , علقمہ بن ابی علقمہ , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتَ فَأُصَلِّيَ فِيهِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي الْحِجْرَ فَقَالَ صَلِّي فِي الْحِجْرِ إِنْ أَرَدْتِ دُخُولَ الْبَيْتِ فَإِنَّمَا هُوَ قِطْعَةٌ مِنْ الْبَيْتِ وَلَکِنَّ قَوْمَکِ اسْتَقْصَرُوهُ حِينَ بَنَوْا الْکَعْبَةَ فَأَخْرَجُوهُ مِنْ الْبَيْتِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعَلْقَمَةُ بْنُ أَبِي عَلْقَمَةَ هُوَ عَلْقَمَةُ بْنُ بِلَالٍ
قتیبہ، عبدالعزیز، علقمہ بن ابی علقمہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ میں چاہتی تھی کہ کعبہ میں داخل ہو کر نماز پڑھوں پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے حطیم میں لے گئے پھر فرمایا حطیم میں نماز پڑھو، اگر تم بیت اللہ میں داخل ہونا چاہتی ہو تو یہ بھی اس کا ایک حصہ ہے لیکن تمہاری قوم نے کعبہ کى تعمیر کے وقت تعظیم کی اسے چھوڑ دیا اور اسے کعبہ سے نکال دیا، امام ترمذی مراد علقہ بن بلال ہیں۔
Sayyidah Ayshah (RA) narrated that she longed to enter the Ka’bah and pray (salah) therein. So, Allah’s Messenger took her by her hand and admitted her into the hijr
(hatirn) and said to her, “Offer the salah, if you like to enter the House, for, it is a part of the House. Your people made it small when they built the Ka’bah and took this out of the House.”
(Ahmed24670, Abu Dawud 2028, 2910]