نماز میں قرأت فرض ہونے کا بیان
راوی: علی بن سہل , ولید بن جابر سعید بن عبدالعزیز , عبداللہ بن علاء , مکحول نے عبادہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ ابْنِ جَابِرٍ وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلَائِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عُبَادَةَ نَحْوَ حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ سُلَيْمَانَ قَالُوا فَکَانَ مَکْحُولٌ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ وَالصُّبْحِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ سِرًّا قَالَ مَکْحُولٌ اقْرَأْ بِهَا فِيمَا جَهَرَ بِهِ الْإِمَامُ إِذَا قَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسَکَتَ سِرًّا فَإِنْ لَمْ يَسْکُتْ اقْرَأْ بِهَا قَبْلَهُ وَمَعَهُ وَبَعْدَهُ لَا تَتْرُکْهَا عَلَی کُلِّ حَالٍ
علی بن سہل، ولید بن جابر سعید بن عبدالعزیز، عبداللہ بن علاء، حضرت مکحول نے حضرت عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سابقہ حدیث کی طرح ایک روایت اور بیان کی ہے۔ (مکحول کے شاگرد) کہتے ہیں کہ حضرت مکحول مغرب، عشاء اور فجر کی ہر رکعت میں سراً سورت فاتحہ پڑھتے تھے۔ مکحول نے کہا جہری نماز میں جب امام سورت فاتحہ پڑھ کر سکتہ کرے تو اس وقت مقتدی کو سراً سورت فاتحہ پڑھ لینی چاہیے اور اگر وہ سکتہ نہ کرے تو اس سے پہلے یا اس کے ساتھ یا اس کے بعد پڑھ لے چھوڑے نہیں۔