مملکت حبشہ کی جانب ہجرت کرنے کا بیان حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہاری ہجرت کی جگہ خواب میں دیکھی ہے وہاں کھجوروں کے درخت (بکثرت) ہیں اور وہ دو پہاڑوں کے درمیان ہے اس کے بعد جس نے ہجرت مدینہ کی طرف کی اور اکثر وہ لوگ بھی جو حبشہ ہجرت کر گئے تھے واپس آ گئے ۔ اس مضمون میں ابوموسیٰ اور اسماء بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ۔
راوی: حمیدی سفیان اسحاق بن سعید سعیدی ان کے والد ام خالد بنت خالد
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ السَّعِيدِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ قَالَتْ قَدِمْتُ مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَةِ وَأَنَا جُوَيْرِيَةٌ فَکَسَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمِيصَةً لَهَا أَعْلَامٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ الْأَعْلَامَ بِيَدِهِ وَيَقُولُ سَنَاهْ سَنَاهْ قَالَ الْحُمَيْدِيُّ يَعْنِي حَسَنٌ حَسَنٌ
حمیدی سفیان اسحاق بن سعید سعیدی ان کے والد ام خالد بنت خالد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ میں چھوٹی بچی تھی جب حبشہ سے آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک چادر اوڑھنے کے لئے دی جس میں درختوں وغیرہ کی تصویریں تھیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان پر ہاتھ پھیر کر فرما رہے تھے کیسے اچھے ہیں کیسے اچھے ہیں؟ حمیدی کہتے ہیں سناہ بمعنی حسن (اچھے) ہے۔
Narrated Um Khalid bint Khalid:
When I came from Ethiopia (to Medina), I was a young girl. Allah's Apostle made me wear a sheet having marks on it. Allah's Apostle was rubbing those marks with his hands saying, "Sanah! Sanah!" (i.e. good, good).