سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 825

جہری نماز میں امام کے پیچھے قرأت نہیں کرنی چاہیے

راوی: مسدد , احمد بن محمد , بن ابی خلف , عبداللہ بن محمد , ابن سرح , سفیان , ابن اکیمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيِّ وَابْنِ السَّرْحِ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعْتُ ابْنَ أُکَيْمَةَ يُحَدِّثُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً نَظُنُّ أَنَّهَا الصُّبْحُ بِمَعْنَاهُ إِلَی قَوْلِهِ مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ قَالَ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ قَالَ مَعْمَرٌ فَانْتَهَی النَّاسُ عَنْ الْقِرَائَةِ فِيمَا جَهَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و قَالَ ابْنُ السَّرْحِ فِي حَدِيثِهِ قَالَ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَانْتَهَی النَّاسُ و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ مِنْ بَيْنِهِمْ قَالَ سُفْيَانُ وَتَکَلَّمَ الزُّهْرِيُّ بِکَلِمَةٍ لَمْ أَسْمَعْهَا فَقَالَ مَعْمَرٌ إِنَّهُ قَالَ فَانْتَهَی النَّاسُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَانْتَهَی حَدِيثُهُ إِلَی قَوْلِهِ مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ وَرَوَاهُ الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ فِيهِ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَاتَّعَظَ الْمُسْلِمُونَ بِذَلِکَ فَلَمْ يَکُونُوا يَقْرَئُونَ مَعَهُ فِيمَا جَهَرَ بِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ قَالَ قَوْلُهُ فَانْتَهَی النَّاسُ مِنْ کَلَامِ الزُّهْرِيِّ

مسدد، احمد بن محمد، بن ابی خلف، عبداللہ بن محمد، ابن سرح، سفیان، ابن اکیمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک نماز پڑھائی شاید وہ فجر کی نماز تھی۔ پھر"مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ" تک اسی طرح روایت کیا ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ مسدد نے اپنی حدیث میں معمر کا قول ذکر کیا ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ پھر لوگ پڑھنے سے رک گئے ان نمازوں میں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جہرًا قرأت کرتے تھے اور ابن السرح نے اپنی حدیث میں بواسطہ معمر زہری سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ذکر کیا ہے کہ لوگ رک گئے اور عبداللہ بن محمد زہری نے سفیان کا قول نقل کیا ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ امام زہری نے ایک کلمہ ذکر کیا جو میں ان سے براہ راست نہ سن سکا تو معمر نے بتایا کہ وہ کلمہ"فَانْتَهَی النَّاسُ " ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس کو عبدالرحمن بن اسحق نے بھی زہری سے روایت کیا ہے اور ان کی حدیث"مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ"پر ختم ہے۔ اور اس کو اوزاعی نے بھی زہری سے روایت کیا۔ اس میں زہری کا یہ قول ہے کہ پھر مسلمان نے اس سے نصیحت حاصل کی اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ان نمازوں میں قرأت نہیں کرتے تھے جن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جہراً قرأت فرماتے تھے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے محمد بن یحیی بن فارس سے سنا ہے وہ کہتے تھے کہ فانہتی الناس زہری کا کلام ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں