سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 834

نماز میں تکبیرات کی تکمیل کا بیان

راوی: عمرو بن عثمان , ابوبقیہ , شعیب , زہری , ابوبکر بن عبدالرحمن اور ابوسلمہ

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أُبَيٌّ وَبَقِيَّةُ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبُو سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يُکَبِّرُ فِي کُلِّ صَلَاةٍ مِنْ الْمَکْتُوبَةِ وَغَيْرِهَا يُکَبِّرُ حِينَ يَقُومُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْکَعُ ثُمَّ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ يَقُولُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَسْجُدُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَقُومُ مِنْ الْجُلُوسِ فِي اثْنَتَيْنِ فَيَفْعَلُ ذَلِکَ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ حَتَّی يَفْرُغَ مِنْ الصَّلَاةِ ثُمَّ يَقُولُ حِينَ يَنْصَرِفُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَقْرَبُکُمْ شَبَهًا بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ کَانَتْ هَذِهِ لَصَلَاتُهُ حَتَّی فَارَقَ الدُّنْيَا قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا الْکَلَامُ الْأَخِيرُ يَجْعَلُهُ مَالِکٌ وَالزُّبَيْدِيُّ وَغَيْرِهِمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ وَوَافَقَ عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ شُعَيْبَ بْنَ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ

عمرو بن عثمان، ابوبقیہ، شعیب، زہری، حضرت ابوبکر بن عبدالرحمن اور ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہر نماز میں تکبیر کہتے تھے۔ خواہ وہ فرض ہوتی یا غیر فرض، وہ تکبیر کہتے تھے جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تھے پھر وہ تکبیر کہتے تھے جب رکوع میں جاتے تھے پھر رکوع سے سر اٹھانے کے بعدسَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَه کہتے پھر سجدہ سے پہلے ربنا ولک الحمد کہتے پھر جب سجدہ میں جاتے تو تکبیر کہتے پھر جب پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے پھر جب دوسرا سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے پھر جب دوسرے سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے پھر جب دو رکعت پڑھ کر کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور پھر ایسا ہی ہر رکعت میں کرتے، یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہو جاتے پھر جب نماز سے فارغ ہو جاتے تو کہتے۔ واللہ نماز کے معاملہ میں میں تم میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ ہوں۔ بیشک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز ایسی ہی تھی۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ابواؤد کہتے ہیں کہ یہ آخری کلام مالک اور زبیدی وغیرہ نے بطریق زہری علی بن حسین سے روایت کیا ہے اور عبدالاعلی نے بواسطہ معمر زہری سے روایت کرتے ہوئے شعیب بن حمزہ کی موافقت کی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں