جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 885

مزدلفہ طلوع آفتاب سے پہلے نکلنا

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , ابواسحاق , عمرو بن میمون

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَال سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يُحَدِّثُ يَقُولُ کُنَّا وُقُوفًا بِجَمْعٍ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِنَّ الْمُشْرِکِينَ کَانُوا لَا يُفِيضُونَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَکَانُوا يَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالَفَهُمْ فَأَفَاضَ عُمَرُ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابواسحاق، عمرو بن میمون سے نقل کرتے ہیں کہ ہم مزدلفہ میں تھے کہ حضرت خطاب نے فرمایا مشرکین سورج نکلنے سے پہلے مزدلفہ سے واپس نہیں ہوتے تھے اور کہتے تھے کہ ثبیر پہاڑ پر دھوپ پہنچ جائے تو تب نکلو لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی مخالفت فرمائی پس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ طلوع آفتاب سے پہلے وہاں سے چل پڑے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے۔

Abu Ishaq narrated that he heard Amr ibn Maymum say: We were at Muzdalifah when Umar ibn Khattab (RA) said, “The idolators did not depart from Muzdalifah till the sun had risen. They used to say. “Let Thabir shine (before going). But, Allah’s Messenger miS’ j_1_ differentiated from them.” So, Umar went onward before sunrise.

[Ahmed84, Bukhari 1684, Nisai 3044, Abu Dawud 1938, Ibn e Majah 3022]

یہ حدیث شیئر کریں