اونٹ اور گائے میں شراکت
راوی: قتیبہ , مالک بن انس , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَحَرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ الْبَقَرَةَ عَنْ سَبْعَةٍ وَالْبَدَنَةَ عَنْ سَبْعَةٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ يَرَوْنَ الْجَزُورَ عَنْ سَبْعَةٍ وَالْبَقَرَةَ عَنْ سَبْعَةٍ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَرُوِي عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْبَقَرَةَ عَنْ سَبْعَةٍ وَالْجَزُورَ عَنْ عَشَرَةٍ وَهُوَ قَوْلُ إِسْحَقَ وَاحْتَجَّ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ وَجْهٍ وَاحِدٍ
قتیبہ، مالک بن انس، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ ہم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سات آدمیوں کی طرف سے گائے اور سات ہی کی طرف سے اونٹ کی قربانی دی اس باب میں ابن عمر ابوہریرہ عائشہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جابر کی حدیث حسن صحیح ہے، علماء صحابہ و تابعین کا اسی پر عمل ہے کہ قربانی میں گائے یا اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے کافی ہے سفیان ثوری شافعی اور احمد کا یہی قول ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے کہ قربانی میں گائے سات اور اونٹ دس آدمیوں کے لئے کافی ہے اسحاق کا یہی قول ہے وہ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہیں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی حدیث کو ہم صرف ایک ہی سند سے جانتے ہیں
Sayyidina Jabir (RA) said that in the year of Hudaybiyah, we, with Allah’s Messenger (SAW) sacrificed a cow associating seven people and a camel also seven people in association.
[Ahmed14120, Muslim 1318, Abu Dawud 2809, Ibn e Majah 3132]