مقیم کاہدی کے گلے میں ہار ڈالنا ۔
راوی: قتیبہ , لیث , عبدالرحمن بن قاسم , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لَمْ يُحْرِمْ وَلَمْ يَتْرُکْ شَيْئًا مِنْ الثِّيَابِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا قَلَّدَ الرَّجُلُ الْهَدْيَ وَهُوَ يُرِيدُ الْحَجَّ لَمْ يَحْرُمْ عَلَيْهِ شَيْئٌ مِنْ الثِّيَابِ وَالطِّيبِ حَتَّی يُحْرِمَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا قَلَّدَ الرَّجُلُ هَدْيَهُ فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ مَا وَجَبَ عَلَی الْمُحْرِمِ
قتیبہ، لیث، عبدالرحمن بن قاسم، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے ہار کے لئے رسیاں بٹا کرتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تو احرام باندھا اور نہ کپڑے ہی پہننا ترک کئے امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے ہدی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالتا ہے تو اس وقت اس پر سلے ہوئے کپڑے یا خوشبو حرام نہیں ہوتی جب تک کہ وہ احرام نہ باندھے بعض کہتے ہیں کہ ہدی کے گلے میں ہار ڈالنے (تقلید) کے ساتھ ہی اس پر وہ تمام چیزیں واجب ہو جاتی ہے جو محرم پر واجب ہوتی ہیں۔
Sayyidah Ayshah (RA) said, “I used to twist ropes into garlands for the hadi of Allah’s Messenger (SAW) After that he would neither assume the ihram nor cease to wear (normal) garments.”
[Bukhari 1696, Muslim 1321, Abu Dawud 1757, Nisai 2779, Ibn e Majah 3098]