صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1200

ایلاء اور عورتوں سے جدا ہونے اور انہیں اختیار دینے اور اللہ کے قول ان تظاہرا علیہ کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , عفان , حماد بن سلمہ , یحیی بن سعید , عبید بن حنین , ابن عمر

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلْتُ مَعَ عُمَرَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ کَنَحْوِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ شَأْنُ الْمَرْأَتَيْنِ قَالَ حَفْصَةُ وَأُمُّ سَلَمَةَ وَزَادَ فِيهِ وَأَتَيْتُ الْحُجَرَ فَإِذَا فِي کُلِّ بَيْتٍ بُکَائٌ وَزَادَ أَيْضًا وَکَانَ آلَی مِنْهُنَّ شَهْرًا فَلَمَّا کَانَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ نَزَلَ إِلَيْهِنَّ

محمد بن مثنی، عفان، حماد بن سلمہ، یحیی بن سعید، عبید بن حنین، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں آیا یہاں تک کہ جب ہم مرالظہران بستی پر تھے باقی حدیث سلیمان کی حدیث کی طرح گزرچکی اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں نے کہا وہ دو عورتیں کون تھیں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا حفصہ اور ام سلمہ اور مزید اضافہ یہ ہے کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں حجروں کی طرف آیا تو ہر گھر میں رونا تھا اور مزید اضافہ یہ بھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے ایک مہینہ کا ایلاء کیا تھاقسم کھائی جب انتیس دن مہینہ پورا ہو گیا تو ان کی طرف تشریف لے گئے۔

Ibn Abbas (Allah be pleased with them) said: I came along with Umar until we reached Marr al-Zahran (the name of a place), and the rest of the hadith is the same as narrated by Sulaiman b. Bilal (except with) the variation (of words) that I said: (What) about these two women? He said: They were Hafsa and Umm Salama. And he made this addition: I came to the apartments and in every apartment there was (the noise) of weeping. And this addition was also made: And he (the Holy Prophet) had taken an oath of remaining away from them for a month, and when twenty-nine days had passed, he visited them.

یہ حدیث شیئر کریں