اگرہدی کا جانور مرنے کے قریب ہو تو کیا کیا جائے
راوی: ہارون بن اسحاق , عبدہ بن سلیمان , ہشام بن عروہ , ناجیہ خزاعی
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ صَاحِبِ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنْ الْبُدْنِ قَالَ انْحَرْهَا ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا ثُمَّ خَلِّ بَيْنَ النَّاسِ وَبَيْنَهَا فَيَأْکُلُوهَا وَفِي الْبَاب عَنْ ذُؤَيْبٍ أَبِي قَبِيصَةَ الْخُزَاعِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ نَاجِيَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا فِي هَدْيِ التَّطَوُّعِ إِذَا عَطِبَ لَا يَأْکُلُ هُوَ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِهِ وَيُخَلَّی بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ يَأْکُلُونَهُ وَقَدْ أَجْزَأَ عَنْهُ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَالُوا إِنْ أَکَلَ مِنْهُ شَيْئًا غَرِمَ بِقَدْرِ مَا أَکَلَ مِنْهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا أَکَلَ مِنْ هَدْيِ التَّطَوُّعِ شَيْئًا فَقَدْ ضَمِنَ الَّذِي أَکَلَ
ہارون بن اسحاق، عبدہ بن سلیمان، ہشام بن عروہ، حضرت ناجیہ خزاعی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہدی مرنے کے قریب ہو تو کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے ذبح کرو پھر اس کے گلے کی جوتی کو اس کے خون میں ڈبو دو پھر اسے لوگوں کے کھانے کے لئے چھوڑ دو، اس باب میں حضرت ذویب، ابوقبیصہ خزاعی سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حدیث ناجیہ حسن صحیح ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ اگر نفلی قربانی کا جانور مرنے کے قریب ہو تو وہ خود یا اس کے دوست اس کا گوشت نہ کھائیں بلکہ دوسرے لوگوں کو کھلادیں اس طرح اس کی قربانی ہو جائے گی امام شافعی احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے وہ کہتے ہیں کہ اگر اس میں سے کچھ کھا لیا تو جتنا کھایا ہے تو اتنا ہی تاوان ادا کرے بعض اہل علم کہتے ہیں اگر اس گوشت میں سے کچھ کھالیا تو اتنی قیمت ادا کرے۔
Sayyidina Najiyah Khuza’i (RA) narrated that he said, “0 Messenger of Allah! How should I treat the hadi that is on the point of death?” He said, “Slaughter it and dip its shoes with which it is garlanded in its blood. After that leave it among the people that they may eat it.”
[Ahmed18965, Abu Dawud 1762, Ibn e Majah 3106]