جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 918

بچے کا حج

راوی: محمد بن اسماعیل , ابن نمیر , اشعث بن سوار , ابوزبیر , جابر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْوَاسِطِيُّ قَال سَمِعْتُ ابْنَ نُمَيْرٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا إِذَا حَجَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا نُلَبِّي عَنْ النِّسَائِ وَنَرْمِي عَنْ الصِّبْيَانِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ أَجْمَعَ أَهْلُ الْعِلْمِ عَلَی أَنَّ الْمَرْأَةَ لَا يُلَبِّي عَنْهَا غَيْرُهَا بَلْ هِيَ تُلَبِّي عَنْ نَفْسِهَا وَيُکْرَهُ لَهَا رَفْعُ الصَّوْتِ بِالتَّلْبِيَةِ

محمد بن اسماعیل، ابن نمیر، اشعث بن سوار، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کرتے تو عورتوں کی طرف سے تلبیہ (لبیک) کہتے اور بچوں کی طرف سے کنکریاں مارتے تھے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اہل علم کا اسی پر اجماع ہے کہ عورت کی طرف سے کوئی دوسرا تلبیہ (لبیک) نہ کہے بلکہ وہ خود کہے لیکن اس کے لئے آواز بلند کرنا مکروہ ہے۔

Sayyidina Jabir (RA) said, “When we performed Hajj with the Prophet we would call the talbiyah for the women and throw the pebbles for the children.”

[Ahmed14377, Ibn e Majah 3038]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں