جس چیز کے سامنے سے گز رنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے
راوی: ابو بکر بن ابی شیبہ , وکیع , اسامہ بن زید , محمد بن قیس , قیس , ام سلمہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ هُوَ قَاصُّ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي حُجْرَةِ أُمِّ سَلَمَةَ فَمَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ أَوْ عُمَرُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ بِيَدِهِ فَرَجَعَ فَمَرَّتْ زَيْنَبُ بِنْتُ أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَ بِيَدِهِ هَکَذَا فَمَضَتْ فَلَمَّا صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هُنَّ أَغْلَبُ
ابو بکر بن ابی شیبہ، وکیع، اسامہ بن زید، محمد بن قیس ، قیس، حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے حجرے میں نماز پڑھ رہے تھے کہ عبداللہ یا عمر بن ابی سلمہ نے گزرنا چاہا آپ نے ہاتھ سے اشارہ کیا وہ واپس ہوگئے پھر زینب ام سلمہ نے گزرنا چاہا تو آپ نے ہاتھ سے یوں اشارہ کیا لیکن وہ گزر گئیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ چکے گئے تو فرمایا عورتیں غالب ہیں (یعنی جہالت یا نافہمی کی وجہ سے مانتی نہیں) ۔
It was narrated that Umm e Salamah said: "The Prophet P.B.U.H was performing prayer in the house of Umm e Salamah, and
'Abdullah or 'Umar bin Abu SaIamah passed in front of him; he gestured with his hand, and he went back. Then Zainab bint Unun Salamah passed in front of him, and he gestured with his hand, but she kept going, When the Messenger of Allah P.B.U.H finished his prayer, he said: 'These (women) are more stubborn:"' (Da'if)