مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 148

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دست کا گوشت بہت پسند تھا

راوی:

وعن أبي هريرة قال : أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بلحم فرفع إليه الذراع وكانت تعجبه فنهس منها . رواه الترمذي وابن ماجه

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں (پکا یا بھنا ہوا ) گوشت لایا گیا، اس میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دست کا حصہ دیا گیا کیونکہ دست کا گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند تھا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دانتوں سے نوچ نوچ کے کھایا ۔" (ترمذی ، ابن ماجہ )

تشریح
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بے تکلفی و سادگی اور تواضع کے سبب دست کی ہڈیوں سے گوشت کو دانتوں کے ذریعہ نوچ نوچ کر کھایا، چنانچہ اس طرح گوشت کھانا مستحب ہے ۔ طیبی کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دست کے گوشت کو پسند کرنا اس وجہ سے تھا کہ وہ اچھی طرح گل جاتا ہے جلد ہضم ہوتا ہے اور زیادہ لذیذ ہوتا ہے یا اس پسندیدگی کی وجہ یہ تھی کہ دست کا گوشت نجاست کی جگہوں (جیسے آنت وغیرہ ) سے دور ہوتا ہے ۔شمائل ترمذی میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی یہ روایت منقول ہے کہ دست کا گوشت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ پسند نہیں تھا لیکن چونکہ آپ کو گوشت مدت کے بعد (کبھی کبھی ) میسر آتا تھا اور دست کا گوشت جلدی گل جاتا ہے اس لئے آپ دست کے گوشت کو پسند فرماتے تھے ۔ ایک اور روایت میں یوں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مزیدار اور زیادہ پسند آنے والا گوشت، پشت کا گوشت ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں