مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 149

چھری سے کاٹ کر گوشت کھانا غیر پسندیدہ طریقہ ہے

راوی:

وعن عائشة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " لا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنع الأعاجم وانهسوه فإنه أهنأ وأمرأ " . رواه أبو داود والبيهقي في شعب الإيمان وقالا : ليس هو بالقوي

اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" گوشت کو چھری سے نہ کاٹو یعنی چھری سے کاٹ کاٹ کر نہ کھاؤ کیونکہ یہ عجمیوں کا طریقہ ہے بلکہ گوشت کو دانتوں سے نوچ نوچ کر کھاؤ کیوں کہ دانتوں سے نوچ کر کھانا زیادہ لذت بخش اور زیادہ خوش گوار ہے ۔"
اس روایت کو ابوداؤد نے اور بہیقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے اور دونوں نے کہا ہے کہ یہ حدیث (باعتبار سند کے ) قوی نہیں ہے ۔ (بلکہ ضعیف ہے ۔" )

تشریح
عرب کے لوگ اپنے علاوہ دنیا کے اور سارے ہی لوگوں کو عجمی (گونگا ) کہا کرتے تھے لیکن یہاں اہل فارس (ایرانی ) مراد ہیں کہ وہ از راہ تکبر و غرور گوشت وغیرہ چھریوں سے کاٹ کر کھاتے تھے، مگر بعض مواقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری سے کاٹ کر کھایا ہے لہٰذا ان دونوں روایتوں میں یوں مطابقت پیدا کی جائے گی کہ اگر گوشت نرم اور گلا ہوا ہو تو اس کو چھری کے بجائے دانتوں سے کاٹ کر کھانا چاہئے اور اگر سخت ہو تو پھر چھری سے کاٹ کر کھانا جائز ہو گا واضح رہے کہ مذکورہ بالا ممانعت نہی تنزیہی کے طور پر ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں