مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 152

کھانے کے بعد پیالہ وتشتری کو صاف کرنا مغفرت وبخشش کا ذریعہ ہے

راوی:

عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : " من أكل في قصعة فلحسها استغفرت له القصعة " . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه والدارمي وقال الترمذي : هذا حديث غريب

اور حضرت نبیشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخض کسی پیالے (یا تشتری ) میں کھائے اور پھر اس کو انگلیوں سے ) چاٹ لے تو وہ پیالہ اس کے لئے استغفار کرتا ہے ( احمد ، ترمذی ، ابن ماجہ ، دارمی ) ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔"

تشریح
ظاہر بات یہ ہے کہ پیالہ حقیقت میں استغفار کرتا ہے ! علماء نے یہ بھی لکھا ہے کہ تشتری پیالے کو چاٹنا اصل میں تواضع کو اختیار کرنا اور تکبر سے بری ہونا ہے اور یہ چیز گناہوں سے مغفرت و بخشش کا سبب ہے اور پیالہ کی طرف استغفار کی نسبت اس اعتبار سے ہے کہ بظاہر اس مغفرت و بخشش کا سبب پیالہ ہی ہوتا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں