نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اگر میں نے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار میں ایک فرد ہوتا اور ابوموسیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جس میں کھجور کے درخت (بکثرت) ہیں تو میرے خیال میں آیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یعنی یثرب تھا۔
راوی: یحیی بن بشر روح عوف معاویہ بن قرہ ابوبردہ بن ابوموسیٰ اشعری
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ هَلْ تَدْرِي مَا قَالَ أَبِي لِأَبِيکَ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَ فَإِنَّ أَبِي قَالَ لِأَبِيکَ يَا أَبَا مُوسَی هَلْ يَسُرُّکَ إِسْلَامُنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِجْرَتُنَا مَعَهُ وَجِهَادُنَا مَعَهُ وَعَمَلُنَا کُلُّهُ مَعَهُ بَرَدَ لَنَا وَأَنَّ کُلَّ عَمَلٍ عَمِلْنَاهُ بَعْدَهُ نَجَوْنَا مِنْهُ کَفَافًا رَأْسًا بِرَأْسٍ فَقَالَ أَبِي لَا وَاللَّهِ قَدْ جَاهَدْنَا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَلَّيْنَا وَصُمْنَا وَعَمِلْنَا خَيْرًا کَثِيرًا وَأَسْلَمَ عَلَی أَيْدِينَا بَشَرٌ کَثِيرٌ وَإِنَّا لَنَرْجُو ذَلِکَ فَقَالَ أَبِي لَکِنِّي أَنَا وَالَّذِي نَفْسُ عُمَرَ بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنَّ ذَلِکَ بَرَدَ لَنَا وَأَنَّ کُلَّ شَيْئٍ عَمِلْنَاهُ بَعْدُ نَجَوْنَا مِنْهُ کَفَافًا رَأْسًا بِرَأْسٍ فَقُلْتُ إِنَّ أَبَاکَ وَاللَّهِ خَيْرٌ مِنْ أَبِي
یحیی بن بشر روح عوف معاویہ بن قرہ حضرت ابوبردہ بن ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ آپ کو معلوم ہے کہ میرے والد نے آپ کے والد سے کیا کہا تھا؟ میں نے کہا نہیں تو انہوں نے کہا کہ میرے والد نے آپ کے والد سے یہ فرمایا تھا کہ اے ابوموسیٰ کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہمارا اسلام ہماری ہجرت ہمارا جہاد اور ہر وہ کام جو ہم نے آپ کے ساتھ یعنی آپ کے زمانہ میں کیا قائم رہے یعنی اس کا ثواب ہم کو مل جائے اور جتنے ہم نے عمل آپ کے بعد کئے ہیں ان سے برابر چھوٹ جائیں کہ نہ نیکیوں کا ثواب ملے اور نہ گناہوں کا عذاب تو آپ کے والد نے میرے والد سے کہا نہیں بھائی واللہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جہاد کئے نمازیں پڑھیں روزے رکھے بہت سے نیک کام کئے اور بہت سے آدمی ہمارے ہاتھوں پر اسلام لائے اور ہمیں ان کے ثواب کی امید ہے میرے والد نے کہا لیکن میں اس ذات کی قسم کھاتا ہوں جس کے قبضہ میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جان ہے یہ چاہتا ہوں کہ ہمارا وہ عمل تو باقی رہے اور جتنے اعمال ہم نے آپ کے بعد کئے ہیں ان سے برابر چھوٹ جائیں تو میں نے کہا بخدا! آپ کے والد میرے والد سے افضل ہیں۔
Narrated Abu Burda Bin Abi Musa Al-Ashari:
'Abdullah bin 'Umar said to me, "Do you know what my father said to your father once?" I said, "No." He said, "My father said to your father, 'O Abu Musa, will it please you that we will be rewarded for our conversion to Islam with Allah's Apostle and our migration with him, and our Jihad with him and all our good deeds which we did, with him, and that all the deeds we did after his death will be disregarded whether good or bad?' Your father (i.e. Abu Musa) said, 'No, by Allah, we took part in Jihad after Allah's Apostle , prayed and did plenty of good deeds, and many people have embraced Islam at our hands, and no doubt, we expect rewards from Allah for these good deeds.' On that my father (i.e. 'Umar) said, 'As for myself, By Him in Whose Hand 'Umar's soul is, I wish that the deeds done by us at the time of the Prophet remain rewardable while whatsoever we did after the death of the Prophet be enough to save us from Punishment in that the good deeds compensate for the bad ones.' " On that I said (to Ibn 'Umar), "By Allah, your father was better than my father!"