سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 970

جو شخص کسی جماعت کا امام بنے جبکہ وہ اسے ناپسند سمجھتے ہوں

راوی: ابوکریب , عبدة بن سلیمان و جعفر بن عون , افریقی , عمران , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ الْإِفْرِيقِيِّ عَنْ عِمْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا تُقْبَلُ لَهُمْ صَلَاةٌ الرَّجُلُ يَؤُمُّ الْقَوْمَ وَهُمْ لَهُ کَارِهُونَ وَالرَّجُلُ لَا يَأْتِي الصَّلَاةَ إِلَّا دِبَارًا يَعْنِي بَعْدَ مَا يَفُوتُهُ الْوَقْتُ وَمَنْ اعْتَبَدَ مُحَرَّرًا

ابوکریب، عبدة بن سلیمان و جعفر بن عون، افریقی، عمران، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں فرمایا تین شخصوں کی نماز قبول نہیں ہوتی اس مرد کی نماز جو کسی جماعت کا امام بنے اور وہ اس سے (کسی شرعی اور معقول وجہ سے) ناراض ہوں اور وہ شخص جو وقت گزرنے کے بعد نماز کے لئے آئے اور وہ شخص جو آزاد کو (زبرستی یا دھوکہ سے) غلام بنا لے ۔

It was narrated that Abdullah bin ‘Amr said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said:There are are three whose prayer are accepted: A man who leads peopIe while they do not like him;A man who does not come to prayer until its end — meaning after its time has expired — and one who enslaves a freedperson.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں