صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1219

مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , سفیان , ابی بکربن ابی جہم بن صخیر عدوی , فاطمہ بنت قیس

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَبِي الْجَهْمِ بْنِ صُخَيْرٍ الْعَدَوِيِّ قَالَ سَمِعْتُ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ تَقُولُ إِنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا فَلَمْ يَجْعَلْ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُکْنَی وَلَا نَفَقَةً قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَلَلْتِ فَآذِنِينِي فَآذَنْتُهُ فَخَطَبَهَا مُعَاوِيَةُ وَأَبُو جَهْمٍ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا مُعَاوِيَةُ فَرَجُلٌ تَرِبٌ لَا مَالَ لَهُ وَأَمَّا أَبُو جَهْمٍ فَرَجُلٌ ضَرَّابٌ لِلنِّسَائِ وَلَکِنْ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَقَالَتْ بِيَدِهَا هَکَذَا أُسَامَةُ أُسَامَةُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ خَيْرٌ لَکِ قَالَتْ فَتَزَوَّجْتُهُ فَاغْتَبَطْتُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابی بکربن ابی جہم بن صخیر عدوی، حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اس کے خاوند نے اسے تین طلاق دے دیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے نہ مکان تجویز کیا نہ نفقہ۔ کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا تم جب اپنی عدت پوری کر چکو تو مجھے اطلاع دینا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی کہ معاویہ اور ابوجہم اور اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے مجھے پیغام نکاح بھیجے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا معاویہ تو غریب مفلس آدمی ہے کہ اس کے پاس مال نہیں ہے اور ابوجہم عورتوں کو بہت مارنے والا آدمی ہے لیکن اسامہ بہتر ہے تو فاطمہ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے کہا اسامہ؟ اسامہ؟ یعنی انکار کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا اللہ کی اطاعت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں تیرے لئے بہتری ہے میں نے اس سے شادی کرلی تو مجھ پر رشک کیا جانے لگا۔

Fatima bint Qais (Allah be pleased with her) reported that her husband divorced her with three pronouncements and Allah's Messenger (may peace be upon him) made no provision for her lodging and maintenance allowance. She (further said): Allah's Messenger (may peace be upon him) said to me: When your period of 'Idda is over, inform me. So I informed him. (By that time) Mu'awiya, Abu Jahm and Usama b. Zaid had given her the proposal of marriage. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: So far as Mu'awiya is concerned, he is a poor man without any property. So far as Abu Jahm is concerned, he is a great beater of women, but Usama b. Zaid… She pointed with her hand that she did not approve of the idea of marrying Usama. But Allah's Messenger (may peace be upon himn) said: Obedience to Allah and obedience to His Messenger is better for thee. She said: So I married him, and I became an object of envy.

یہ حدیث شیئر کریں