صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1221

مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں

راوی: اسحاق بن منصور , ابوعاصم , سفیان ثوری , ابوبکر بن ابوجہم ، میں اور ابا سلمہ بن عبدالرحمن فاطمہ بنت قیس

و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي الْجَهْمِ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَی فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَسَأَلْنَاهَا فَقَالَتْ کُنْتُ عِنْدَ أَبِي عَمْرِو بْنِ حَفْصِ بْنِ الْمُغِيرَةِ فَخَرَجَ فِي غَزْوَةِ نَجْرَانَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ مَهْدِيٍّ وَزَادَ قَالَتْ فَتَزَوَّجْتُهُ فَشَرَّفَنِي اللَّهُ بِأَبِي زَيْدٍ وَکَرَّمَنِي اللَّهُ بِأَبِي زَيْدٍ

اسحاق بن منصور، ابوعاصم، سفیان ثوری، حضرت ابوبکر بن ابوجہم سے روایت ہے کہ میں اور ابا سلمہ بن عبدالرحمن فاطمہ بنت قیس کے پاس گئے اور ہم نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں ابوعمر بن حفص بن مغیرہ کے پاس تھی وہ غزوہ نجران میں نکلے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ زیادتی ہے کہ میں نے اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شادی کرلی تو اللہ نے مجھے ابوزید کی وجہ سے معزز بنایا اور اللہ نے مجھے ابوزید کی وجہ سے مکرم بنایا۔

Abu Bakr b. Abu'l-Jahm reported: I and Abu Salama b 'Abd al-Rahman came to fatima bint Qais (Allah be pleased with her) and asked her (about divorce, etc.). She said: I was the wife of Abu 'Amr b. Hafs b. al-Mughira, and he set out to join the battle of Najran. The rest of the hadith is the same, but he made this addition: "She said: I married him and Allah hornoured me on account of Ibn Zaid and Allah favoured me because of him."

یہ حدیث شیئر کریں