صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1159

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کی مدینہ میں تشریف آوری کا بیان۔

راوی: یحیی بن سلیمان ابن وہب مالک (دوسری سند) یونس ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ ابن عباس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ وَأَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَجَعَ إِلَی أَهْلِهِ وَهُوَ بِمِنًی فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا عُمَرُ فَوَجَدَنِي فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ الْمَوْسِمَ يَجْمَعُ رَعَاعَ النَّاسِ وَغَوْغَائَهُمْ وَإِنِّي أَرَی أَنْ تُمْهِلَ حَتَّی تَقْدَمَ الْمَدِينَةَ فَإِنَّهَا دَارُ الْهِجْرَةِ وَالسُّنَّةِ وَالسَّلَامَةِ وَتَخْلُصَ لِأَهْلِ الْفِقْهِ وَأَشْرَافِ النَّاسِ وَذَوِي رَأْيِهِمْ قَالَ عُمَرُ لَأَقُومَنَّ فِي أَوَّلِ مَقَامٍ أَقُومُهُ بِالْمَدِينَةِ

یحیی بن سلیمان ابن وہب مالک (دوسری سند) یونس ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف اپنے گھر واپس جا رہے تھے اور وہ اس وقت حضرت عمر کے ساتھ ان کے آخری حج میں منی میں مقیم تھے تو میں انہیں (راستہ میں) مل گیا انہوں نے مجھ سے کہا کہ حضرت عمر نے لوگوں کے سامنے موسم حج میں وعظ کا ارادہ فرمایا تو میں نے ان سے کہا اے امیرالمومنین! حج میں ہر قسم کے لوگ جمع ہوتے ہیں میری رائے یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں چھوڑ دیں (یعنی انہیں وعظ نہ فرمائیں) حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ چلیں (تو وہاں وعظ فرمایئے) کیونکہ وہ دار الھجرت اور دار السنتہ ہے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سمجھ دار شریف اور عقل مند حضرات ملیں گے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو اچھی طرح سمجھ سکیں گے لہذا حضرت عمر نے یہ رائے پسند فرمائی اور فرمایا سب سے پہلے میں مدینہ ہی میں جا کر وعظ کہوں گا۔

Narrated Ibn Abbas:
During the last Hajj led by 'Umar, 'Abdur-Rahman bin 'Auf returned to his family at Mina and met me there. 'AbdurRahman said (to 'Umar), "O chief of the believers! The season of Hajj is the season when there comes the scum of the people (besides the good amongst them), so I recommend that you should wait till you go back to Medina, for it is the place of Migration and Sunna (i.e. the Prophet's tradition), and there you will be able to refer the matter to the religious scholars and the nobles and the people of wise opinions." 'Umar said, "I will speak of it in Medina on my very first sermon I will deliver there."

یہ حدیث شیئر کریں