صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1227

مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں

راوی: اسحاق بن منصور , عبدالرحمان , سفیان , عبدالرحمان بن قاسم , عروہ بن زبیر , عائشہ

و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ لِعَائِشَةَ أَلَمْ تَرَيْ إِلَی فُلَانَةَ بِنْتِ الْحَکَمِ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ فَخَرَجَتْ فَقَالَتْ بِئْسَمَا صَنَعَتْ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعِي إِلَی قَوْلِ فَاطِمَةَ فَقَالَتْ أَمَا إِنَّهُ لَا خَيْرَ لَهَا فِي ذِکْرِ ذَلِکَ

اسحاق بن منصور، عبدالرحمن ، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اس نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کیا آپ نے فلانہ بنت حکم کو نہیں دیکھا کہ اس کے خاوند نے اسے قطعی طلاق دے دی تو وہ نکل گئی تو سیدہ نے کہا اس نے کیا برا کیا؟ تو عروہ نے کہا کیا فاطمہ کا قول نہیں سنتیں تو سیدہ نے کہا کہ اس کے لئے اس بات کو ذکر کرنے میں کوئی خیر وخوبی نہیں ہے۔

Ibn al-Qasim narrated on the authority of his father that 'Urwa b. Zubair (Allah be pleased with him) said to 'A'isha (Allah be pleased with her): Didn't you see that such and such daughter of al-Hakam was divorced by her husband with an irrevocable divorce, and she left (the house of her husband)? Thereupon 'A'isha (Allah be pleased with her) said: It was bad that she did. He (Urwa) said: Have you not heard the words of Fatima? Thereupon she said: There is no good for her in making mention of it.

یہ حدیث شیئر کریں