یہ باب عنوان سے خالی ہے۔
راوی: حامد بن عمر بشر بن مفضل حمید انس
بَاب حَدَّثَنِي حَامِدُ بْنُ عُمَرَ عَنْ بِشْرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ بَلَغَهُ مَقْدَمُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَأَتَاهُ يَسْأَلُهُ عَنْ أَشْيَائَ فَقَالَ إِنِّي سَائِلُکَ عَنْ ثَلَاثٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ وَمَا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ وَمَا بَالُ الْوَلَدِ يَنْزِعُ إِلَی أَبِيهِ أَوْ إِلَی أُمِّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي بِهِ جِبْرِيلُ آنِفًا قَالَ ابْنُ سَلَامٍ ذَاکَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنْ الْمَلَائِکَةِ قَالَ أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَحْشُرُهُمْ مِنْ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فَزِيَادَةُ کَبِدِ الْحُوتِ وَأَمَّا الْوَلَدُ فَإِذَا سَبَقَ مَائُ الرَّجُلِ مَائَ الْمَرْأَةِ نَزَعَ الْوَلَدَ وَإِذَا سَبَقَ مَائُ الْمَرْأَةِ مَائَ الرَّجُلِ نَزَعَتْ الْوَلَدَ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهُتٌ فَاسْأَلْهُمْ عَنِّي قَبْلَ أَنْ يَعْلَمُوا بِإِسْلَامِي فَجَائَتْ الْيَهُودُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ رَجُلٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فِيکُمْ قَالُوا خَيْرُنَا وَابْنُ خَيْرِنَا وَأَفْضَلُنَا وَابْنُ أَفْضَلِنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ قَالُوا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْ ذَلِکَ فَأَعَادَ عَلَيْهِمْ فَقَالُوا مِثْلَ ذَلِکَ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ قَالُوا شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا وَتَنَقَّصُوهُ قَالَ هَذَا کُنْتُ أَخَافُ يَا رَسُولَ اللَّهِ
حامد بن عمر بشر بن مفضل حمید حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ میں تشریف آوری کی خبر جب عبداللہ بن سلام کو پہنچی تو انہوں نے آکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے چند سوالات کئے اور کہا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تین ایسی باتیں دریافت کروں گا کہ جنہیں نبی کے سوائے کوئی نہیں جانتا سب سے پہلی قیامت کی علامت کیا ہے؟ اور سب سے پہلی غذا جسے اہل جنت کھائیں گے کیا ہے؟ اور کیا وجہ ہے کہ بچہ (کبھی) باپ کے مشابہ ہوتا ہے اور (کبھی) ماں کے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبرائیل نے مجھے ابھی ان کا جواب بتلایا ہے ابن سلام نے کہا کہ وہ تو یہودیوں کے خصوصی دشمن ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کی سب سے پہلی علامت ایک آگ ہوگی جو لوگوں کو مشرق سے مغرب کی طرف لے جائے گی اور اہل جنت کی سب سے پہلی غذا مچھلی کی کلیجی کا ٹکڑا ہوگا اور رہا بچہ کا معاملہ تو جب مرد کا نطفہ عورت کے نطفہ پر غالب آ جائے تو بچہ باپ کی صورت پر ہوتا ہے اور اگر عورت کا نطفہ مرد کے نطفہ پر غالب آ جائے تو بچہ عورت کا مشابہ ہوتا ہے انہوں نے کہا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ (پھر) کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہودی بڑی افترا پرداز قوم ہے میرے اسلام لانے کا انہیں علم ہونے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے میرے بارے میں دریافت کیجئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہود کو بلوا بھیجا جب وہ آ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ) فرمایا کہ عبداللہ بن سلام تم میں کیسے آدمی ہیں؟ انہوں نے جواب دیا ہم میں سب سے بہتر اور بہترین آدمی کے لڑکے ہم میں سب سے افضل اور افضل کے لڑکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بتاؤ تو اگر عبداللہ بن سلام مسلمان ہو جائیں تو کیا تم بھی ہو جاؤ گے؟ انہوں نے کہا اللہ انہیں اس سے محفوظ رکھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ یہی فرمایا تو انہوں نے وہی جواب دیا پھر عبداللہ بن سلام ان کے سامنے (باہر) نکل آئے اور کہا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ تو یہودیوں نے کہا یہ ہم میں سب سے بدتر اور بدتر کی اولاد ہیں اور ان کی برائیاں بیان کرنے لگے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے ان سے اسی بات کا اندیشہ تھا۔
Narrated Anas:
When the news of the arrival of the Prophet at Medina reached 'Abdullah bin Salam, he went to him to ask him about certain things, He said, "I am going to ask you about three things which only a Prophet can answer: What is the first sign of The Hour? What is the first food which the people of Paradise will eat? Why does a child attract the similarity to his father or to his mother?" The Prophet replied, "Gabriel has just now informed me of that." Ibn Salam said, "He (i.e. Gabriel) is the enemy of the Jews amongst the angels. The Prophet said, "As for the first sign of The Hour, it will be a fire that will collect the people from the East to the West. As for the first meal which the people of Paradise will eat, it will be the caudate (extra) lobe of the fish-liver. As for the child, if the man's discharge proceeds the woman's discharge, the child attracts the similarity to the man, and if the woman's discharge proceeds the man's, then the child attracts the similarity to the woman."
On this, 'Abdullah bin Salam said, "I testify that None has the right to be worshipped except Allah, and that you are the Apostle of Allah." and added, "O Allah's Apostle! Jews invent such lies as make one astonished, so please ask them about me before they know about my conversion to I slam . " The Jews came, and the Prophet said, "What kind of man is 'Abdullah bin Salam among you?" They replied, "The best of us and the son of the best of us and the most superior among us, and the son of the most superior among us. "The Prophet said, "What would you think if 'Abdullah bin Salam should embrace Islam?" They said, "May Allah protect him from that." The Prophet repeated his question and they gave the same answer. Then 'Abdullah came out to them and said, "I testify that None has the right to be worshipped except Allah and that Muhammad is the Apostle of Allah!" On this, the Jews said, "He is the most wicked among us and the son of the most wicked among us." So they degraded him. On this, he (i.e. 'Abdullah bin Salam) said, "It is this that I was afraid of, O Allah's Apostle.