رکوع اور سجود میں قیام کی مقدار
راوی: عبداللہ بن محمد , سفیان , اسمعیل بن امیہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ سَمِعْتُ أَعْرَابِيًّا يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ مِنْکُمْ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَانْتَهَی إِلَی آخِرِهَا أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ فَلْيَقُلْ بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ وَمَنْ قَرَأَ لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَانْتَهَی إِلَی أَلَيْسَ ذَلِکَ بِقَادِرٍ عَلَی أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَی فَلْيَقُلْ بَلَی وَمَنْ قَرَأَ وَالْمُرْسَلَاتِ فَبَلَغَ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ فَلْيَقُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ ذَهَبْتُ أُعِيدُ عَلَی الرَّجُلِ الْأَعْرَابِيِّ وَأَنْظُرُ لَعَلَّهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَتَظُنُّ أَنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ لَقَدْ حَجَجْتُ سِتِّينَ حَجَّةً مَا مِنْهَا حَجَّةٌ إِلَّا وَأَنَا أَعْرِفُ الْبَعِيرَ الَّذِي حَجَجْتُ عَلَيْهِ
عبداللہ بن محمد، سفیان، اسماعیل بن امیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو شخص سورت وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ پڑھے اور اس کی آخری آیت أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ تک پہنچے تو اس کو بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ کہنا چاہیے۔ اور جو شخص لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ پڑھے اور پھر أَلَيْسَ ذَلِکَ بِقَادِرٍ عَلَی أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَی تک پہنچے تو کہنا چاہیے بلی (ہاں کیوں نہیں) اور جو شخص سورت والمرسلات پڑھے اور اس کی آیت فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ تک پہنچے تو اس کے بعد کہے آمَنَّا بِاللَّهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ بن امیہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث میں نے ایک اعرابی سے سنی تھی۔ میں اس کے پاس دوبارہ گیا تاکہ اس حدیث کو مکرر سنوں اور اس کی غلطی کو آزماؤں۔ وہ بولا بھتیجے! کیا تو یہ سمجھتا ہے کہ مجھے یہ حدیث ٹھیک سے یاد نہیں! حالانکہ میں نے ساٹھ حج کئے ہیں اور جس حج میں جس اونٹ پر میں سوار ہوا ہوں میں اس کو پہچان سکتا ہوں۔
Narrated AbuHurayrah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: When one of you recites "By the fig and the olive" (Surah 95) and comes to its end "Is not Allah the best judge?" (verse 8), he should say: "Certainly, and I am one of those who testify to that." When one recites "I swear by the Day of Resurrection" (Surah 75) and comes to "Is not that one able to raise the dead to life? (verse 40), he should say: "Certainly." And when one recites "By those that are sent" (Surah 77), and comes to "Then in what message after that will they believe? " (Surah 50), he should say: "We believe in Allah."
The narrator Isma'il (ibn Umayyah) said: I beg to repeat (this tradition) before the Bedouin (who reported this tradition) so that I might see whether he (was mistaken).
He said: My nephew, do you think that I did not remember it? I performed sixty hajj (pilgrimages); there is no hajj but I recognize the came on which I performed it.