بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عمرو ناقد , یزید بن ہارون , یحیی بن سعید , حمید بن نافع
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ تُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَأُمِّ حَبِيبَةَ تَذْکُرَانِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَتْ لَهُ أَنَّ بِنْتًا لَهَا تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا فَاشْتَکَتْ عَيْنُهَا فَهِيَ تُرِيدُ أَنْ تَکْحُلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عِنْدَ رَأْسِ الْحَوْلِ وَإِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، یزید بن ہارون، یحیی بن سعید، حضرت حمید بن نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا وہ حضرت ام سلمہ اور حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے عرض کیا کہ اس کی ایک بیٹی ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا ہے اور اس کی آنکھوں میں تکلیف ہوگئی ہے وہ اپنی آنکھوں میں سرمہ ڈالنا چاہتی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ زمانہ جاہلیت میں تو تم عورتوں میں سے کوئی سال کے بعد مینگنی پھینکا کرتی تھیں اور یہ تو صرف چار ماہ اور دس دن ہیں۔
Zainab bint Abu Salama reported: Umm Salama and Umm Habiba (Allah be pleased with them) were talking with each other (and saying) that a woman came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and mentioned to him that her daughter had lost her husband, and her eyes were sore and she wanted to use collyrium, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: One among you used to throw dung at the end of a year, and now (this abstinence from adornment) is only for four months and ten days.