چرواہوں کو اجازت ہے کہ ایک دن رمی کریں اور ایک دن چھوڑیں ۔
راوی: حسن بن علی , خلال , عبدالرزاق , ابوالبداح بن عاصم بن عدی
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَائِ الْإِبِلِ فِي الْبَيْتُوتَةِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ يَجْمَعُوا رَمْيَ يَوْمَيْنِ بَعْدَ يَوْمِ النَّحْرِ فَيَرْمُونَهُ فِي أَحَدِهِمَا قَالَ مَالِکٌ ظَنَنْتُ أَنَّهُ قَالَ فِي الْأَوَّلِ مِنْهُمَا ثُمَّ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّفْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ
حسن بن علی، خلال، عبدالرزاق، ابوالبداح بن عاصم بن عدی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹ چرانے والوں کو منی میں رات نہ رہنے کی اجازت دی وہ اس طرح کہ قربانی کے دن کنکریاں ماریں پھر دو دن کی رمی پہلے دن کرے اور پھر اسی دن رمی کے لئے آجائے جس دن وہاں سے کوچ کیا جاتا ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ ابن عیینہ کی عبداللہ بن ابوبکر سے مروی روایت سے اصح ہے۔
Abu al-Baddah ibn Aasim ibn Adi reported from his father that Allah’s Messenger (SAW) allowed the cameiherds to not stay in Mina and to cast pebbles on the day of sacrifice and after that make rami of two days together after the day of sacrifice on one of the days. Maalik said: I imagine that he said, “On the first of those days and then on the day of departure.”
[Ahmed23837, Al 1975, Nisai 3069, Ibn e Majah 3037]