سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1875

مصیبت کے وقت صبر اور اللہ تعالیٰ سے ہی مانگنے کا حکم

راوی: عمروبن علی , یحیی , شعبہ , ابوایاس , معاویہ بن قرة

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِيَاسٍ وَهُوَ مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ ابْنٌ لَهُ فَقَالَ لَهُ أَتُحِبُّهُ فَقَالَ أَحَبَّکَ اللَّهُ کَمَا أُحِبُّهُ فَمَاتَ فَفَقَدَهُ فَسَأَلَ عَنْهُ فَقَالَ مَا يَسُرُّکَ أَنْ لَا تَأْتِيَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِلَّا وَجَدْتَهُ عِنْدَهُ يَسْعَی يَفْتَحُ لَکَ

عمروبن علی، یحیی، شعبہ، ابوایاس، معاویہ بن قرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اس کے ہمراہ ایک لڑکا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے دریافت کیا کہ تم کیا چاہتے ہو؟ اس شخص نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ تم سے محبت کرے اور ایسی محبت کرے کہ جیسی میں اس سے محبت کرتا ہوں اس کے بعد وہ لڑکا مر گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس لڑکے کو نہیں دیکھا۔ اور اس کے والد سے لڑکے کے بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ لڑکا مر گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس لڑکے کے والد سے) فرمایا تم اس بات سے خوش نہیں ہوتے کہ تم جنت کے جس دروازہ پر جاؤ گے تو تم اپنے بچے کو پاؤ گے اور وہ تمہارے واسطے جنت کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرے گا۔

It was narrated from Anas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever seeks reward for (the loss of) three of his own children, he will enter Paradise.” A woman stood up and said: “Or two?” He said: “Or two.” The woman said: “I wish that I had said, ‘or one.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں