جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 950

باب

راوی: عبدالوارث بن عبدالصمد , عبدالوارث , سلیم بن حیان , مروان , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ حَيَّانَ قَال سَمِعْتُ مَرْوَانَ الْأَصْفَرَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عَلِيًّا قَدِمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْيَمَنِ فَقَالَ بِمَ أَهْلَلْتَ قَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنَّ مَعِي هَدْيًا لَأَحْلَلْتُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

عبدالوارث بن عبدالصمد، عبدالوارث، سلیم بن حیان، مروان، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حجة الوداع کے موقع پر یمن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے پوچھا تم نے کس نیت سے احرام باندھا ہے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میرے پاس ہدی نہ ہوتی تو میں احرام کھول دیتا۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔

Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) narrated that Sayyidina Ali came to Allah’s Messenger (SAW) from Yaman. He asked, “What intention have you formed?” He said, “I have formed the same intention that Allah’s Messenger (SAW) has formed.” He said, “If I did not have with me the hadi then I would have come out of the ihram.”

[Bukhari 1558, Muslim 1250]

یہ حدیث شیئر کریں